Archive for ستمبر 17th, 2009

Articles

پاکستانی بلاگرز کی مہم : ’’بلیک واٹراور امریکی میرینز کو نکالو‘ امریکا کو پیش قدمی سے رکو‘‘۔

In پاکستان,دہشت گردی on ستمبر 17, 2009 منجانب ابو سعد Tagged:

سوسائٹی میڈیا کا کردار

جس وقت ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں اس وقت کی’ صدر‘ جنرل پرویز مشرف کےساتھ ڈیل کرنےمیں مصروف تھیں‘ سوسائٹی میڈیا ( بلاگرز) سول سوسائٹی ‘وکلاءاور چند سیاسی جماعتوں کےساتھ مل کر ایک ایسی تحریک چلارہا تھا جو عدلیہ کی آزادی پر منتج ہوئی ۔ یہ ایک تاریخی تحریک تھی جس کا سبق بھی تاریخی ہےیعنی اگر سوسائٹی کا پڑھا لکھا طبقہ کوئی تبدیلی لانےکی ٹھان لےتو پھر یہ تبدیلی لاکر رہتا ہے۔ ویسےبھی موجود ہ حکمرانوں کےہاتھوں اقتداراعلیٰ سےمحروم پاکستان ریاست کی تعریف پر پورا نہیں اُترتا بلکہ سیاسیات کی تعریف کی رو سےپاکستان ریاست نہیں بلکہ معاشرہ ہے‘ اس معاشرےکےارکان ‘ سول سوسائٹی اور کسی مالی لالچ و طمع سےماورا سوسائٹی میڈیا کےارکان ہی کوئی تبدیلی لاسکتےہیں یا پھر وہ سیاسی جماعتیں جو اقتدار پر براجماں ہونےسےزیادہ ملک کی بقا کی جنگ لڑنےمیں سنجیدہ ہوں۔ یہ جملہ معترضہ تھا۔ دوسری مثال گزشتہ دنوں ایک امریکی امیگریشن ایجنسی کی جانب سےبلوچستان کو ایک ریاست کےطور پر فارم میں شامل کرنےکا واقعہ ہے۔ بلوچستان کو سوسائٹی میڈیا خصوصاً ”یونین آف پیٹریاٹیک بلاگرز فار ساورن پاکستان “کی مہم کےنتیجےمیں اس فارم سے نکال دیا گیا۔ ان دونوں واقعات سےیہی سبق ملتا ہے اور یہ پیغام ہے ’’ملک کے نوجوان بلاگرو آگےآئو ! یہ تبدیلی آپ ہی لائیں گے۔ ۔سائبرس سپیس محاذ پر ملک کی حفاظت آپ ہی کی ذمہ داری ہے۔ واضح رہےکہ میرا مقصد سیاسی جماعتوں سےلوگوں کو بدظن کرنا نہیں بلکہ بتانا یہ مقصود ہےکہ آپ ان کےبغیر بھی کوئی تبدیلی لاسکتےہیں‘ آپ ان میں سےان پارٹیوں کےساتھ مل کر کچھ کرسکتےہیں جو واقعی مخلص ہیں۔

 بلیک واٹر کی موجودگی کےثبوت

حکومت اس دعویٰ کو غلط ثابت کرنےکےلیےسوائےبیان بازی کےکوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکی ہےکہ ملک میں بلیک واٹر کو منظم کیا جارہا ہےتاہم ہمارےپاس اپنےدعویٰ کےحق میں ثبوت ہیں جن کو قطعی طور پر جھٹلایا نہیں جاسکتا ۔ ایسا ایک ثبوت بلیک واٹر کی طرف سےاردواور پنجابی زبان پر عبور رکھنےوالوں کا بطور ایجنٹ بھرتی کرنا ہے۔ ظاہر سی بات ہےکہ اردو اور پنجابی بولنےوالوں کو چین یا ویت نام کےلیےبھرتی نہیں کیا جا رہا ہےبلکہ ان کوپاکستان میں ہی تعینات کیا جائےگا۔ یہ اس بات کا واضح ثبوت ہےکہ بلیک واٹر پاکستان میں ہے۔ اس کےعلاوہ بھی بہت سارےثبوت ہیں۔ اب اگر حکومت نہیں مانتی تو نہ مانے‘ ہم مانتےہیں اور اس حوالےسےپورے پاکستانی معاشرےمیں آگاہی پھیلانےکو اپنا فرض سمجھتےہیں۔

ایک تازہ خبر یہ ہےکہ بلیک واٹر نےپشاور اور اسلام آباد میں منظم ہونےکےبعد اب کراچی میں بھی اپنا نیٹ ورک قائم کرلیا ہےاور اس مقصد کےلیے11بنگلےڈیفنس اور گلشن اقبال کےعلاقوں میں کرایہ پر حاصل کرلیےگئےہیں۔ ان میں سےایک بنگلہ ڈیفنس کےعلاقےخیابان شمشیر میں واقع ہے‘ جس کو بلیک واٹر کےریجنل ہیڈکوارٹر کےطور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کےعلاوہ 22افراد کو بھرتی کیا گیا ہے جن میں اکثریت قانون نافذ کرنےوالےاداروں کےسابق افسران ہیں۔

ہمارے یا ان کےسفیر ؟

بلاگز اور اخبارات میں اس مسئلہ پر خبر یں اور کالم چھپنے‘ خصوصاً ڈاکٹر شیرین مزاری کےکالموں کےبعد ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نےامریکیوں کی تھوڑی بہت نگرانی شروع کردی تھی اور چارٹڈ فلائٹس کا سلسلہ بھی کچھ وقت کےلیےروک گیا تھا۔ لیکن اب امریکی سفیر معاف کیجیےگا امریکا میں پاکستانی سفیر میدان میں آگئےہیں اور انہوں نےسیکرٹری خارجہ اور آئی ایس آئی کےچیف کو ایک خط کےذریعےخبردار کردیا ہےکہ وہ ایسا نہ کریں کیوں کہ اس کےپاکستان کےلیےکچھ اچھےنتائج نہیں نکلیں گی۔ کوئی حقانی صاحب کو بتائیں کہ جناب امریکا تو اپنےشہریوں کو پاکستان کا دورہ کرنےسےگریز کا مشورہ دیتا رہا ہے پھر آپ کی خصوصی اجازت سےسیکڑوں کی تعداد میں آنےوالےکون ہیں؟ ان کو پورےملک میں خونخوار امریکی قاتلوں کےٹولےبلیک واٹر کی سرگرمیوں پر تشویش سےآگاہ ہونا چاہیےلیکن ان کو زیادہ سروکار امریکی ناراضی سےہے۔

کرنا کیا چاہیے؟

کیا یہ صورت حال تشویش ناک نہیں ہے؟ کیا اس صورت حال میں ہماری کوئی ذمہ داری نہیں بنتی ؟ اگر ہاں تو پھر آئیں اور’’بلیک واٹراور امریکی میرینز کو نکالو‘ امریکا کو پیش قدمی سے رکو‘‘مہم کا حصہ بنیں ۔ اس سلسلےمیں درج ذیل کام کرنےکےہیں ۔ آپ مزید تجاویز دےسکتےہیں۔اور ان تجاویز کو ان میں شامل کرکےاپ ڈیٹ کیا جاتا رہےگا۔

 آپ اس سلسلےمیں انٹرنیٹ پر زیادہ سےزیادہ کمیونٹیاں بنائیں۔ اس سلسلےمیں میں عبداللہ رضا کی مثال دوں گا جنہوں نےفیس بک پر ایسی ہی ایک کمیونٹی بنائی ہے۔

 انہوں نےایک تجویز دی ہےجس سےاتفاق کرنا چاہیےکہ جو بلاگر کسی اسکول ‘ کالج یا ونیورسٹی میں زیر تعلیم ہےوہ وہاں کےنوٹس بورڈز پر پوسٹر آویزان کرےتاکہ عام طالب علم ان خونخوار کرایہ کےقاتلوں سےآگاہ ہوسکیں۔

 اسلام آباد میں امریکی سفارت خانےاور واشنگٹن میں پاکستانی سفارت      خانے( واضح رہےدونوں جگہ انہیں کےسفیر ہیں) کو زیادہ سےزیادہ تعداد میں ای میلز لکھ کر بدنام زمانہ بلیک واٹر سےمتعلق ثبوت بھیجیں اور مطالبہ کریں کہ بلیک واٹراور امریکی میرینز کو فی الفور پاکستان سےنکالاجائے۔ اس کےعلاوہ دیگر سفارت خانوں کو بھی ای میلز کر کےجمہوریت کےنام نہاد علمبردار امریکا کی کرتوتوں سےآگاہ کریں۔

 سیاسی جماعتوں کےقائدین ‘ ارکان سینٹ ‘ اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کو ای میلز اور خطوط لکھ کر شرم و غیرت دلائیں کہ وہ پاکستان کی خاطر اس مسئلےپر آواز اُٹھائیں۔ ان کو یقین دلایا جائےکہ کل امریکا تو ان کو حکومت نہیں دلا سکےگا البتہ پاکستانی معاشرہ بیدار ہورہا ہےاور وہ سب کو بغورنوٹ کررہا ہے‘ وہ ہرگز کسی ایسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کو قبول نہیں کرےگا جو ملک کےخلاف سازشوں پر خاموش رہا ہو۔کیوں کہ خاموشی نیم رضامندی ہوتی ہے۔

 دانشوروں ‘ کالم نوسیوں اور ٹی وی شوز کےمیزبانوں کو خطوط لکھےجائیں۔

 آپ اپنےعلاقےمیں کم ازکم ایک بینر لگا کر آگاہی کا سبب بنیں۔

اپنےعلاقےکے100ایسےلوگوں کو بلیک واٹر سےمتعلق معلومات دیں جو انٹرنٹ تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے۔اگر اتنی تعدادتک رسائی ممکن نہ ہو تو کم ازکم 10لوگوں کو تفصیلات فراہم کریں تاکہ وہ مزید لوگوں کی آگاہی کا سبب بنیں۔

اس سلسلےمیں مزید تجاویز اس ای امیل ایڈرس پر بھیج دیں تاکہ انہیں دیگر ساتھی بلاگرز کےساتھ شیئر کیا جا سکے۔

upbspakistan@gmail.com