Archive for اکتوبر 21st, 2009

Articles

انٹرنیٹ اور میں

In پاکستان on اکتوبر 21, 2009 منجانب ابو سعد Tagged:

برادر راشد کامران  کی طرف سے برادر ابوشامل کو آئی ٹیگ کی ڈوری انہوں نے ہماری طرف بڑھا دی ہے ۔ یہ پانچ مختصر سوالات ہمیں اپنے تجزیہ کا موقع دیتے نظر آتے ہیں۔ انٹرنیٹ نے ہماری زندگی پر کیا اثر ڈالا ہے؟ اس سوال کا جواب ان پانچ سوالوں کے آگے درج جوابوں میں جو  قارئین تلخابہ کے یہاں دیے جارہے ہیں۔ آپ ان سوالوں کے کیا جواب دیں گے یا آپ کے ذہن میں کیا ایسے  مزید سوال جن کے جواب آنے چاہیے۔ اس سے آگاہ کیجیے۔ شکریہ ۔

اب سوال وجواب؛

انٹرنیٹ پر آپ روزانہ کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟

روزانہ تقریبا چودہ گھنٹے گزارتا ہوں جس میں آفس کا کام بھی شامل ہے۔ لیکن بلاگ کے لیے آپ کہہ سکتے ہیں کہ تقریبا روز ۳ گھنٹے نکالتا ہوں۔

                انٹرنیٹ آپ کے رہن سہن میں کیا تبدیلی لایا ہے؟

مختصر اگر کہوں تو کوئی خاص تبدیلی نہیں۔ آپنے آپ کو نظریاتی کہتا ہوں لیکن یہاں آنے کا ایک فائدہ ضرور ہوا ہے کہ مکالمہ کی افادیت سے آگاہ ہوا ہوں ۔ میں نے بہت سارے لوگوں کو اپنا ہم نوا بنادیا ہے اور میری سوچ اور فکر میں جو خامیاں تھیں یا جو منفی پہلو میری شخصیت میں تھے وہ ان دوستوں کے سبب ختم ہوگئے۔ میں اپنے آپ کو اسلام پسند کہتا ہوں لیکن میری نیٹ یا بلاگ سے شروع ہوئی دوستی ان لوگوں کے ساتھ بھی ہیں جن کو آپ ان درجوں میں تقسیم کرسکتے ہیں ۔ اسلام پسند، سیاسی اسلام کے حامی ، مذہبی رجحان رکھنے والے ، وہ جو اپنے آپ کو ماڈریٹس کہتے ہیں ، وہ جو لبرلز ہیں ، سوشلسٹ نظریات کے حامل ‘ مذہب مخالف اور دہریے وغیرہ۔ کئی دہریوں سے میری بہت گہری دوستی ہے۔

کیا انٹرنیٹ نے آپ کی سوشل یا فیملی لائف کو متاثر کیا ہے اور کس طرح؟

بہت زیادہ۔ اتفاق کی بات ہے جب بیچلر تھا تب انٹرنیٹ کا استعمال اتنا نہیں تھا۔ لیکن شادی کے بعد بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ البتہ میں کوشش کرتا ہوں کہ کسی طرح توازن پیدا کروں۔ اس کے لیے اب میں اپنی سوشل لائف کی قربانی دے رہا ہوں۔ عرصہ ہوا ہے کہ ہوٹلوں پر رات گئے تک بیٹھنا چھوڑ دیا ہے۔ دوستوں کے ہاں آنا جانا کم ہوگیا۔ اپنی پیاری جامعہ گئے ہوئے بھی عرصہ ہوگیا۔ اتوار کے دن کہیں نہیں جاتا مگر بیگم اور سعد خان صاحب کے ساتھ ان کو گھمانے ۔ اتوار کے روز کمپیوٹر اور انٹر نیٹ سے اتنا دور رہتا ہوں کہ جیسے یہ گناہ کبیرہ کی فہرست میں سب سے اوپر ہو۔

اس لت سے جان چھڑانے کی کبھی کوشش کی اور کیسے؟

نہیں کبھی نہیں کی۔ انٹرنیٹ پر میں زیادہ تر بلاگنگ کرتا ہوں یا پھر میگزین کے آرٹیکلز کے لیے ریسرچ ۔ فیس بک کا اکاونٹ بھی بلاگ کو مشتہر کرنے کے لیے بنایا ہے۔ مافیا گیم کیا ہوتے ہیں، چیٹ کیا چیز ہے یہ جاننے کی کوشش کبھی نہیں کی۔ بلاگنگ میرا مشغلہ بھی اور ترویج خیالات کا ذریعہ بھی ہے اس لیے اس کو میں لت کہتاہوں نہ ہی اس سے جان چھڑانے کی کوشش کبھی کی ۔

کیا انٹرنیٹ آپ کی آؤٹ ڈور کھیلوں میں رکاوٹ بن چکا ہے؟

گیم کھیلنا بہت پہلے چھوڑ دیا تھا۔ سال میں ایک مہینہ آبائی گائوں میں گزرتا ہے۔ ٹی وی خبریں دن میں ایک مرتبہ ۔ اس کے علاوہ نہ اخبار اور نہ ہی نیٹ۔ گھر ، دوست اور شام کو کرکٹ خوب کرکٹ کیوں کہ یہ مہینہ کرکٹ کھیلنے کے لیے مختص ہے۔ اب سولہ نومبر سے ایک مہنے یعنی پندرہ دسمبر تک گیم ہی گیم۔

اگر میں ٹیک کی ڈوری آگے نہ بڑھاوں تو اس کی ایک وجہ ہوسکتی ہے کہ میں ان ہی اردو بلاگر دوستوں کو جانتا ہوں جن سے ہوتے ہوئے یہ ڈوری مجھ تک پہنچی ہے۔