Articles

اجتہاد اور ’’اجتہاد‘‘کا شوق

In پاکستان on فروری 1, 2010 by ابو سعد Tagged:

3 Responses to “اجتہاد اور ’’اجتہاد‘‘کا شوق”

  1. جب ہم مسلمان کہلاتے تو ہیں اس کا مطلب ایک نظام کا قبول ہوتا ہے جو ایک لائف سٹائل کا مکمل احاطہ کرتا ہے اور اجتہاد سے مقصود اپنی زندگیوں اور اپنے مسائل کو اس دین کے مطابق ڈھالنے کے لئے کی جانے والی کوشش ہے۔ ہمارے ہاں جو اجتہادات کی سوقیانہ وبا چل پڑی ہے اس کا مقصد جو میں بتا چکا ہوں وہ نہیں ٹہرتا بلکہ خود ساختہ نظریات یا لائف اسٹائلز کے مطابق دین کو ڈھالنا انکا مقصود ہوتا ہے۔ اسی لئے ایسے لوگ ہر سو اسلام کے بنیادی تصورات کی دھجیاں بکھیرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یاد رکھئے اسلام کا خلاصہ پان چیزوں میں منحصر ہے وہ ہیں ۱۔عقائد ۲۔عبادات ۳۔ معاملات ۴۔سیاسیات ۵۔اخلاق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو کوئی بھی مسلمان کہلاتا ہے ان پانچوں امور میں اسے اسلام کی پیروی کرنا لازم ہے وگرنہ اس کا اسلام اس کا تو ہوسکتا ہے خدا کا نہیں۔

  2. آج ميں اجتہاد کے متعلق انٹرنيٹ پر سرگرداں ہوا تو آپ کا يہ صفحہ سامنے آيا ۔ حافظ صاحب کا تبصرہ بھی حسبِ حال ہے ۔ اس پر مزيد لکھنے کی ضرورت ہے

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s

%d bloggers like this: