Articles

لالہ کی مدہوشی‘ ایم کیو ایم اور مبشر لقمان کی بے ہوشی

In پاکستان on اپریل 15, 2010 by ابو سعد

جس طرح نیم حکیم خطرہ جان اور نیم ملا خطرہ ایمان ہوتا ہے اسی طرح آدھا سچ پورے جھوٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ ’ پاکستانی نیوز چینل ‘ ایکسپریس کے نیوز اینکر آدھا سچ بہت شاندار طریقے سے بول لیتے ہیں۔ یہاں دیکھیے یہ ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے۔ قصہ یہ ہے کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ۱۴اپریل کو اچانک کوریڈور فور کے فلائی اوورکے معائنے پر چلےگئے۔ بطور ایڈمنسٹریٹر کراچی فضل الرحمن لالہ کا ہوناضروری تھا۔ شہری حکومت کی ویب سائٹ پر موجود تصویر بتاتی ہے کہ یہ دورہ رات کے اندھیرے میں کیا گیا ۔ تب تک لالہ دفتری کام سے فارغ ہو نے کے بعد گھر پہنچ کر غرق مئے ناب  ہوچکے تھے۔ گورنر کے ساتھ جانا ضروری ہوگا اس لیے آنا تو پڑا لیکن چلنا بغیر کسی سہارے کے ممکن نہیں تھا۔ تصویریں کھنچی گئیں اور ویڈیو بنائی گئی۔ گورنر کے دورے کی تشہیر نہ ہو یہ ممکن نہیں تھا‘ ویڈیو نشر کرنے کے لئے بھیجی گئی تو اس میں لالہ کی آنکھوں کا خمار بھی نظر آیا۔
مبشر لقمان نے بالکل درست فرمایا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق ایسے لوگوں پر کیوں نہیں ہوتا ۔ لالہ کے خمار کو دکھانا اور اس کو برا سمجھنا اور دکھانا آدھا سچ تھا۔ لیکن انہوں نے لالہ جی کا موازنہ مصطفیٰ کمال سے بھی کیا یعنی ایک طرف تو وہ عظیم آدمی اور دوسری طرف ان کی کرسی پر بٹھایا جانے والا یہ مدہوش شخص۔ نیو ز اینکر اتنے بھولے تو نہیں کہ وہ یہ نہ جانتے ہوں کہ ایڈمنسٹریٹر کس کا انتخاب ہیں؟ ان کو کس نے مقرر کیا؟ ان کو مصطفیٰ کمال کی کرسی پر کس نے اور کیوں بٹھایا؟کور کمیٹی کے جو اجلاس ہوتے تھے ان کی خبریں ایکسپریس میں بھی لگتی ہوں گی اور پھر انہوں نے یہ خبر بھی پڑھی ہوگی کہ متحدہ اور پی پی کی کورکمیٹی میں ایڈمنسٹریٹرز کے ناموں پر اتفاق ہوگیا۔

یہ تو سامنے کی خبر ہے کچھ خبر یں ہم مبشر لقمان کے ساتھ شیئر کردیتے ہیں جو یقینا ایکسپریس نشر نہیں کریگا۔ یہ خبریں واٹر بورڈ میں غیر قانونی بھرتیوں کی ہیں۔ اس وقت واٹر بورڈ کے ایم ڈی لالہ جی ہوا کرتے تھے دو سال قبل کی بات ہے ۔ غیر قانونی بھرتیاں کرنے والا لالہ اور بھرتی ہونے والے ہزاروں افراد متحدہ کے عہدیدار اور کارکنان جو اب تک تنخواہ واٹر بورڈ سے لیتے ہیں اور کام متحدہ کا کرتے ہیں۔ خبروں کے لیے یہاں یہاں یہاں اور یہاں کلک کریں۔
نعمت اللہ خان کا دور ختم ہوتے وقت واٹر بورڈ کے کل ملازمین کی تعداد چھ ہزار تھی ۔ اب یہ تعداد انیس ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ کیا یہ کم خدمت تھی جو لالہ نے ایم کیو ایم کی تھی؟ دراصل یہی ان کی کوالیفکیشن تھی‘ ستر فیصد ریونیو جنریٹ کرنے والے شہر کراچی کا ایڈمنسٹریٹر بننے کےلیے۔ یہ دراصل ریوارڈ بھی تھا لیکن مقصد صرف ریوارڈ دینا نہیں تھا۔ بلکہ ایک ایسے شخص کو لانا تھا جس کے اخلاقی دیوالیہ پن کو اس کی کمزوری بناکر اس سے مزید کام کرائے جائیں۔ یہ سٹی گورنمنٹ کی ویب سائٹ ہے جس پر مصطفیٰ کمال بطور واحد’ایکس سٹی ‘ ناظم کے موجود ہیں۔ شہری حکومت کے منتظم کا چہرہ لالہ جی کا ہے لیکن اصل میں ایم کیو ایم اب بھی موجود ہے۔
مبشر لقمان صاحب ! پورا سچ بولیں ورنہ آدھا سچ بولنے سے آپ کی پوزیشن خراب ہوگی۔

10 Responses to “لالہ کی مدہوشی‘ ایم کیو ایم اور مبشر لقمان کی بے ہوشی”

  1. […]  For URDU blog “Lala Ki Madhoshi, MQM Aur Lucman Ki Behoshi” click here. […]

  2. ھا ھا ھا
    کیا کیا لوگ ہیں جی اتنے بڑے بڑے عہدوں پر
    جتنا بڑا مچھندر اتنا بڑا عہدہ

  3. بہت زبردست لکھا ہے آپ نے۔ میڈیا خصوصا مبشر لقمان جیسے قادیانی و ایم کیو ایم نواز افراد تو رہزن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آپ نے بالکل درست لکھا کہ "آدھا سچ پورے جھوٹ سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے”۔

  4. آپ نے بڑے اچھے طریقے سے نقاب ہٹائی ہے ورنہ بہت کم لوگوں کا اس طرف خیال گیا تھا۔

  5. پمیشہ اپنے مخالف کی باتوں میں پورے سچ کی فکر لگ جاتی ہے اور جہاں اپنے مفاد کو نقصان پہنچے یا اپنے نکتہ ء نظر کے خلاف بات ہو وہاںیہ عظیم اخلاقی صفات یاد نہیں رہتے۔ کیا بات ہے ہماری قومی صفات کی۔ اس طرح نقاب ہمارے یہاں کون نہیں ہٹاتا۔ سبھی اسی میں مصروف رہتے ہیں۔ آپ بھی انہی میں سے ایک ہیں۔ ابھی طالبان یا مذہبی ماعتوں کی بات ہو تو آپکو کچھ بھی غلط نظر آئےگا۔ سب بھلا ہے ، سب اچھا ہے، سب تقوی ہے۔

  6. عنیقہ اگر آپ دوسرے سے نیوٹرل ہونے کی توقع رکھتی ہیں تو خود سے شروعات کیوں نہیں کرتی؟ میں نے کئی دفعہ شریف برادران کے خلاف لکھا ہے۔ آپ کب لکھیں گیں؟ چلیں لکھنا شائد بہت مشکل ہو نیوٹرل ایکٹ کب کرنے کی خالی کوشش ہی فرمائیں گی؟

    عدنان سمیع کا گانا بج رہا ہے میرے کانون میں
    کبھی نہیں کبھی نہیں کبھی نہیں

  7. بدتمیز بھائی توبہ کریں۔ وہ تو شکر کریں کہ کچھ مسلمانیت باقی ہے ورنہ ان کا تو یہ حال ہے کہ ان کا بس چلے تو اپنے گرو کی پوجا پاٹ بھی کیا کریں۔ ضمیر نام کی چیز ان میں نہیں ہے۔

  8. جناب آپ سب حضرات کو غلط فہمی ھو رہی ھے۔یہ نشے میں نہیں ہیں۔

    انداز جوانی ھے ذرا جھوم کے چلتے ہیں
    لوگ سمجھتے ہیں پی کے نکلتے ہیں۔

  9. جناب سارا قصور عینکوں کا ھے-اگر میں ایم کیو ایم کی عینک استعمال کروں گا تو مجھے جماعت کا کام نظر نھیں آئیگا-اسی طرح جماعت کی عینک سے ایم کیو ایم کا کام نظر نھیں آئیگا-پوری دُنیا میں انہیں عینکوں کی وجہ سے نفرت پروان چڑھی ھے-دُنیامیں ساری تباھی کی ذمہ دار یھی عینکیں ھیں-میرے خیال میں یہ عینکیں شیطان نے تقسیم کی ھیں اور لوگوں کی ایک بھت بڑی تعداد انکو استعمال کرتی ھے-مزھبی معملوں میں تو یہ بھت زیادہ استعمال ھوتیں ھیں -لائیٹ جانے والی ھے-

  10. صحیح فرمایا بھائ،سارا قصور عینک کا ھے اور اس پیج کے ایڈمن نے بھی تعصب کی عینک لگائ ھوئ ھے!!!!لگتا نہیں ھے بلکہ یقیناً جماعتِ غیر اسلامی کی بغل بچہ تنظیم جمعیت کا کوئ دھشت گرد ناظم ھے،جس کا کام ھی ایم کیو ایم کے خلاف زھر اگلنا ھے!!!!

جواب دیں

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

آپ اپنے WordPress.com اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Facebook photo

آپ اپنے Facebook اکاؤنٹ کے ذریعے تبصرہ کر رہے ہیں۔ لاگ آؤٹ /  تبدیل کریں )

Connecting to %s

%d bloggers like this: