Archive for ستمبر, 2010

Articles

کچھ الطاف بھائی کےحق میں

In پاکستان on ستمبر 29, 2010 منجانب ابو سعد Tagged: , , , , , , ,

کوئی کہتا ہےالطاف حسین نےپنیترا بدل دیا‘بعض کا خیال ہےکہ یہ لندن میں اپنےگرد گھیرا تنگ کرنےوالوں کو دھمکی ہے‘کچھ کی رائےمیں اس کا تعلق ملک کےاندر کےجوڑ توڑ سے ہے۔ عافیہ صدیقی کی سزا کےخلاف فقید المثال ریلیوں سےبھائی کےٹیلی فونک خطاب سے دو دن قبل انہوں نےایک خط کےذریعےاطلاع دی کہ پنجابی/پاکستانی اسٹبلشمنٹ کےبعد اب انٹرنیشنل اسٹبلشمنٹ بھی ان کےپیچھےپڑگئی ہےاور ان کو مٹانےکےدرپے ہے۔ یہ غیر معمولی اطلاع(بریکنگ نیوز) تھی کیوں کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کےحوالےسےقادیانی لابی کی پرچی اور سرٹیفکیٹ بھی الطاف بھائی کےپاس تھی۔پھر متحدہ سےامریکا کےتعلق کی حالت یہ ہےکہ امریکی سفیر پاکستان آتےجاتےبھائی کےلوگوں سےملنا ضروری سمجھتی ہیں(تصویر اور تبصرہ بشکریہ جسارت ذیل میں ملاحظہ کریں)
اب ممکنا ت پرکچھ بات کریں۔ ہوسکتا ہےالطاف حسین کا ذہن بدلا ہو اور اسی کےسبب انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ یعنی امریکا ان کےپیچھےپڑگیا ہو۔ ہم اللہ سےجو دعائیں مانگتےہیں ان میں ایک دعا موت کےوقت زبان پر کلمہ طیبہ کےحوالےسےبھی ہے۔ لہٰذا اللہ کسی انتہائی نیک بندےکو آخری لمحےکےعمل کےسبب جہنم اور کسی برےبندےکوآخری لمحات میں اچھےعمل کےسبب جنت میں داخل فرماتےہیں۔ ممکن ہو کہ الطاف بھائی کی سوچ بدلی ہو اور میری دعا ہےکہ وہ اپنی باتوں پر قائم رہےتو میری دلی نفرت ان کےلیےمحبت میں تبدیل ہوتےدیر نہیں لگےگی۔
متحدہ مخالف کچھ لوگوں کو یہ کہتےبھی ہم نےسنا ہےکہ الطاف حسین کےاندر منور حسن کی روح چلی تھی/ہے۔ بعض نےکہا کہ جماعت والوں نےلندن سکریٹریٹ پر قبضہ کرکےمنور حسن سےالطاف حسین کی آواز میں تقریر کروائی ہے۔ ایک صاحب اس پر کہنے لگےکہ تقریر تو یقینا الطاف حسین نےکی ہےلیکن انہوں بالآخر وہی باتیں کیں جو جماعت اسلامی گزشتہ 9برسوں سےکررہی ہے۔
معاملہ جو بھی ہو‘ الطاف حسین کےتمام تر تاریک ماضی کےباوجود کل وہ ہمیں کچھ اچھےلگ رہےتھی۔ اللہ کرےوہ مستقل اچھےلگنےکا سامان کرتےرہیں اور ان کا ’یوٹرن‘ ’یوں ٹرن‘ نہ ہو۔
نوٹ: جنگ اخبار کی آج کی سرخی بھی خلاف معمول دلچسپ ہے۔

Articles

پرویز مشرف کے لیے ’’تارا مسیح‘‘ بننے والے کو طلال بگٹی کی طرف ایک ہزار ایکٹر اراضی اور میری طرف سے پچیس ہزار روپے ملیں گے

In پاکستان on ستمبر 27, 2010 منجانب ابو سعد

نواب اکبر بگٹی کے صاحب زادے اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ طلال بگٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ مشرف کے لیے تارا مسیح بننے والے کو ایک ہزار ایکٹر اراضی دیں گے۔ ایک ہزار ایکٹر زمین کی قیمت بہت بڑی ہوتی ہے۔ میری خاندانی زمین ہزارنہیں بلکہ چند ایکٹر ہے اس لیے میرے لیے یہ ممکن نہیں کہ میں پرویز مشرف کے لیے ’’تارا مسیح‘‘ بننے والے کے لیے اراضی کو اعلان کروں لیکن اگر کسی نے جامعہ حفصہ کی حفاظ قرآن بچیوں کے قاتل بدبخت میراثی جو بدقسمتی سے فوجی جنرل اور پھر صدر پاکستان بنا کو اس کے انجام (قانونی طریقے سے ) تک پہنچایا تو اس کو میری طرف سے 25ہزار روپے کا انعام ملے گا۔

Articles

ایکسویں صدی کا چمکتا دمکتا بھارت؛ دلت سے روٹی کھاکر کتّا بھی اچھوت

In پاکستان on ستمبر 25, 2010 منجانب ابو سعد

بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک شخص نے دلت خاتون کے

یہ کتا دلت خاتون سے روٹی کھانے کے سبب اپنے مالک کے گھر نہیں رہ سکتا

ہاتھوں روٹی کھانے پر اپنے پالتو کتّے کو گھر سے نکال دیا ہے۔
مذکورہ کتّا ایک راجپوت خاندان کا ہے جسے دلت خاتون نے روٹی کھلائی۔ بطور سزا پنچایت نے روٹی کھلانے کے جرم میں خاتون پر بھی پندرہ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
خاتون نے اس زیادتی کے لیے پولیس سے شکایت کی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ حکام نے اس بارے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
کتے کا نام شیرو اور اس کے مالک کا نام امرت لال ہے۔ یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے ضلع مرینا میں مانیکا پور گاؤں کا ہے۔
ہوا یوں ہے کہ دلت خاتون سنیتا جاٹو کھیت میں کام کرنے والے اپنے شوہر کے لیے کھانا لے کر گئی تھیں۔ شوہر کے کھانے کے بعد روٹی کے جو ٹکڑے بچے تھے وہ انہوں نے اس پالتو کتے کو ڈال دیے۔
شیرو نے روٹی بڑے شوق سے کھالی مگر اس کے مالک امرت لال نے دیکھ لیا۔ پہلے تو امرت لال نے سنیتا کو کھری کھوٹی سنائی پھر یہ کہہ کر کہ چونکہ اس کے کتّے نے دلت کے گھر کی روٹی کھا لی ہے اس لیے اب وہ اس لائق نہیں رہا کہ اس کے گھر میں رہ سکے۔
اب یہ کتّا گاؤں میں دلتوں کی اکثریت والے علاقے میں ایک کھمبے سے باندھ دیا گیا ہے۔ اور مالک اسے لے جانے کے لیے تیار نہیں۔
کتے کے اونچی ذات کے مالک نےگاؤں کی پنچایت میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کتّے کی شکل میں اس کا بہت نقصان ہوا اس لیے پنچایت نے دلت خاتون پر پندرہ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔
یہ معاملہ اب اس خصوصی تھانے میں ہے جس میں ہریجن اور دلتوں کے معاملات کی دیکھ ریکھ ہوتی ہے۔
بھارت میں ذات پات کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک ایک عام بات ہے۔ دیہی علاقوں میں نام نہاد اونچی ذات کے لوگ اپنے کنویں سے دلتوں کو پانی نہیں بھرنے دیتے اور نا ہی ان کے کنویں سے پیتے ہیں۔ بشکریہ:بی بی سی اردو

Articles

ابو شامل کے والد دنیا میں نہیں رہے۔

In Uncategorized on ستمبر 15, 2010 منجانب ابو سعد Tagged:

انتہائی دکھ کے ساتھ یہ اطلاع دی جارہی ہے کہ ہمارے ہردلعزیز بلاگر ساتھی ابوشامل ( فہد کیہر ) کے والد محترم آج شام 5 بجے رضائے الٰہی سے انتقال فرما گئے۔ مرحوم کی نماز جنازہ کل صبح جامعہ مسجد ملیر ہومز میں ادا کی جائے گی۔ ہماری اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ابوشامل اور ان کے گھر والوں کو صبر جمیل اور ان کے والد کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
ساتھی ان کو والد کو دعاوں میں یاد رکھیں۔

Articles

میرے شہر کے بچوں کے ہاتھ میں بندوق آگئی

In پاکستان,دہشت گردی on ستمبر 15, 2010 منجانب ابو سعد Tagged: ,

  عید کے روز گھر کی بالکنی میں آیا تو ان بچوں کو دیکھا جو بڑے فخر کے ساتھ کھلونا بندوقوں کی نمائش کررہے تھے۔ میرے گھر سے چار گلیاں آگے پختونوں اور اردو بولنے والوں کی مخلوط آبادی ہے۔ ان تصویروں میں آپ ان دونوں قومیتوں کے بچوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ ان بچوں کے ہاتھ میں کھلونے ہونے چاہیےتھے لیکن آج کراچی کے ماحول نے ان کے ہاتھوں میں کھلونا بندوقیں تھمادی ہیں۔ ہمارے ایک ہردلعزیز شاعرمگر دوراندیش دوست اس کو کھلونا بندوق نہیں بلکہ بندوق کہتے ہیں۔ تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنے لگے؛
وہ طفل جن کے ہاتھ میں ہونے تھے کھلونے
افسوس ان کے ہاتھ میں بندوق آگئی
مرد و عورت کے رجحانات کے بارے میں کہیں پڑھا تھا کہ بچوں کے سامنے کھلونے رکھ دیے گئے تو لڑکیوں نے گڑیاں جبکہ لڑکوں نے کاریں ‘ موٹر بائیک وغیرہ کے ساتھ کھیلنا شروع کردیا۔ ہماے دوست نے بجا کہا ہے کیوں کہ یہ کھلونے کو”چوز“ کرنا نہیں بلکہ ایک” وے آف لاف“ کو اختیار کرنا ہے ۔
اہل کراچی کو اس کے لیے ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی کا ’’شکرگزار‘‘ ہونا چاہیے۔ اور شکریہ کے طور پر اسی طرح ان کو ووٹ دیتے رہنا چاہیے تاکہ وہ میرے شہر کے بچوں کو اُن کی ’’منزل مقصول‘‘ تک پہنچا دیں ۔
(آخری تصویر کے لیے روزنامہ امت کا شکریہ)

Articles

برطانوی گاندھی (بھائی)۔

In پاکستان on ستمبر 4, 2010 منجانب ابو سعد Tagged: