پیر | منگل | بدھ | جمعرات | جمعہ | ہفتہ | اتوار |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | 6 | |
7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 | 13 |
14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 | 20 |
21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 | 27 |
28 | 29 | 30 |
سبسکرائب
صفحات
ٹویٹ
- @jehan_ara what happened nexttweeted 9 years ago
- RT @Rezhasan: Sources telling us PM-elect Nawaz Sharif's cabinet to be expanded after Ramzan.tweeted 9 years ago
- @ssnaqi hmm they should have appeased the liberal extremists like by announcing award for the film makertweeted 10 years ago
- bbc.co.uk/urdu/pakistan/…tweeted 10 years ago
- @AhmadiyyaTimes @Lutfislam @kunri oh really???? Doesn't the Ahmedi support American terrorism in Afghanistan and other muslim countries??tweeted 10 years ago
حالیہ تبصرے
- کوئی ان بچوں سے پوچھے جن کی مر جاتی ہے ماں
- آئینہ تصویر
- امریکا کے مقامی ’’سیکولر مجاہد‘‘۔
- کوئی باغیرت مرد اس معاشرے میں نہیں
- اے این پی والے سیلاب زدگان کے پیسے کھا گئے‘ خود اے این پی کا اپنے اوپر الزام
- خواہ مخواہ –میرا پشتو بلاگ
- زما پښتو بلاګ " خواه مخواه"
- کچھ الطاف بھائی کےحق میں
- پرویز مشرف کے لیے ’’تارا مسیح‘‘ بننے والے کو طلال بگٹی کی طرف ایک ہزار ایکٹر اراضی اور میری طرف سے پچیس ہزار روپے ملیں گے
- ایکسویں صدی کا چمکتا دمکتا بھارت؛ دلت سے روٹی کھاکر کتّا بھی اچھوت
Top Rated
آرکائیوز
- دسمبر 2010
- نومبر 2010
- اکتوبر 2010
- ستمبر 2010
- اگست 2010
- جولائی 2010
- جون 2010
- اپریل 2010
- مارچ 2010
- فروری 2010
- جنوری 2010
- دسمبر 2009
- نومبر 2009
- اکتوبر 2009
- ستمبر 2009
- اگست 2009
Blogroll
- kashif Naseer
- قدیر احمد
- منظر نامہ
- میرا پاکستان
- نعمان کی ڈائری
- یاسر عمران مرزا
- کاشفیات
- ھیدرآبادی( بھارت)۔
- افتخار احمد بھوپال
- ابوشامل
- اردو بلاگز
- اردو سیارہ
- اردو سیارہ
- بدتمیز
- جلال نورزئی
Visitors
میڈیا میں مبشر لقمان کی احمدیہ تحریک اور نذیر ناجی
In Uncategorized on ستمبر 10, 2009 by ابو سعد
10 Responses to “میڈیا میں مبشر لقمان کی احمدیہ تحریک اور نذیر ناجی”
جواب دیں جواب منسوخ کریں
View more by category: پاکستان (92), دہشت گردی (28), Uncategorized (13), فوج (13), حقوق انسانی (8), بین الاقوامی تعلقات (7), میڈیا (5), طالبان (3), مذہب (3), سوات (2). .
yeh Altaf Hussain jo Pakistan ki establishment ney eik Kala napak KUTA pala tha woh abb ISLAM ko bhonkney laga hai aur NABI PAK salh ho aleihe wasalm per dust darazi kerney laga,abb insha ALLAH is ki maut ai hai aur is key gunahon ka garha abb bher giya hai aur is Pagal Kutey LUCMAN per to mujhey pehley hi shak tha meger GEO TV ka bhi tou kuch kerna ho ga jo ISLAm kay khilaaf her sazish mein agey agey hota hai ,koi doosrey channels is mudey ko bhi to uthain
IS gandey Kutey Altaf Hussain ko marr do abb bhi waqt hai aur is kay sarey sathi kuton ko MQM ko khatim ker do abb waqt aa giya hai ,jo aisi bakwas karney lagey hain ,ager abb bhi musalman na utha to phir hamari tabhai per mohr lag jai gi aur ALLAH hum ko ruswa aur zaleel ker dein gay .
Ager hum NABI PAK sallah ho aleih e wasalm kay liye bhi na uthey to ALLAH ko hum ko waqey hi iss dunya sey utha hi dena chahye,ALLAH ka wasta hai is MQM ki gandgi sey Mullak ko saaf ker do
Now the cat is out of box. One can just remember why Altaf Hussain has been challenging religious parties and so called NGO mafia luberals had been supported him. Nazir Naji is nothing more than a sellable commodity and he is available to who so ever can pay for it. But I remember when my brother was office bearer of Lahore Press Club and Naji was booking the press conference for MQM. Similarly, he also managed Ahmadi’s press releases in Nawai waqt. I think he should have charged more for what he sold out his soul was quite meager.
Do you have some material against Lucman??
Thanks for sharing the info about Nazir Na Gi which "Talkhaba” has rightly call "galam Galch”. These journalists never hesitate to sell their soul what about tahir Khan who has given chances to the people who are controvercial. Before he gave space to Zaid hamid a Khalifa of Yousaf Kazab who has claimed prophecy.
آپ نے ایک اچھے مقصد کیلیے بلاگ شروع کیا ہے اس پر مبارک قبول کیجیے۔ امید ہے آپ بلاگنگ کا تسلسل ٹو ٹنے نہیں دیں گے۔
Shane Azam syed is right angry,if we go back in 1990`s remember we read many banners of MQM which were showing that "Altaf Husain is Mohsin e Insaiat.
A person told that is Qadiani spporter and another person not told something about Qadianis but his struggle is against the Nabi pak struggle then isee him in same line.
کیا ہم آپکا بلاگ آپکے نام سے اخبار میں شائع کر سکتے ہیں؟ اس سے مزید محب وطن پڑھنے والوں کو معلومات ملیں گئ۔
در اصل لبرل طبقہ ملک کے احمدی مخالف قوانین کی وجہ سے اتنا شرمندہ ہے کہ وہ ان کے حق میں بات کرتے ہوے ہچکچاتا ہے اور یہ ہچکچاہٹ ہی ملاں کے لیے بہانہ ہے۔ ھمارے ملا حضرات کو تبھی سکون مل سکتا ہے جب احمدیوں پر ایک عام فتویٰ قتل جاری کیا جاے گا۔
اگر کسی احمدی پر حرام کمانے اور اکٹھا کرنا ثابت ہو جاے تو یہ ممکن نہیں کہ وہ جماعت میں شامل رہ سکے۔ یہ بات ہمارے حلف میں شامل ہے کہ ہر احمدی ملک اور قوم کا وفادار رہے گا۔
اس طرح کی بد دیانتیاں اور دینی اور دنیوی خیانتیں ملانوں کا شیوہ ہیں۔ پورا ملک ان کے اور ان کے چیلوں کے ہاتھ یرغمال بنا ہوا ہے۔ ہر دوسرے دن معصوم عوام کو جہاد کے نام پر قتل کیا جا رہا ھے۔ پاکستانی افواج حالت جنگ میں ہیں۔ احمدی فوجی افسران بھی اس جہاد میں شریک ہیں۔ ایک احمدی افسر شہید بھی ہوا۔ اس سے قبل بھی ہر جنگ میں احمدیوں نے ملک کی خاطر اعلیٰ خدمات انجام دیں۔ اور یہ ملاں اپنے فتنوں سے اب بھی باز نہیں آتے- خدا ان کے شر سے ملک کو محفوظ رکھے۔
میرے خیال میں نزیر ناجی صاحب نوائے وقت مین کئی سال پہلے قادیانیون کو پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ قرار دے چکے ہین۔۔۔کیا آپ ریکارڈ سے نہیں نکال سکتے؟
چائنہ ڈالر کی عزت لوٹنے کے درپے
تحریر: فرخ صدیقی
ڈالر کی عزت بچانے کیلئے امریکی یہودیوں کا نیا کھیل شروع
ڈالر بچانے کی یہ سرد جنگ، امریکہ چین، روس، وینزویلا اور ایران کے درمیان کھیلی جارہی ہے۔
بیجنگ – امریکہ میں صہیونی یہودیوں کے پھیلائے گئے مصنوعی معاشی طوفان کے بعد جہاں چین نے امریکی ڈالر سے جان چھڑانے کی منصوبہ بندی کر لی ہے وہیں یہودی نئی بوتل میں پرانی شراب کے مصداق “گولڈ ڈالر“ جاری کرنے کے چکر میں امریکی عوام کو دوبارہ گمراہ کرتے نظر آتے ہیں۔
بیجنگ کے معاشی نظام کے پیچھے بیٹھے افراد جہاں ایک طرف امریکہ کے قرضوں کی دھڑا دھڑ خریداری کر رہے ہیں وہیں وہ ان قرضے کے معاہدوں کی تجدید میں ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی یوآن سے بدل کر ان قرضوں کو بیچتے بھی نظر آتے ہیں۔
سودی نظام جس کے بانی یہودی ہیں اور اس کام میں انکا کوئی ثانی نہیں، آج چین نے اس خیال کو غلط ثابت کردیا ہے اور صہیونی فیڈرل ریزرو بینک ڈالر کے اس کھیل میں نئے پتے پھینکنے کے باوجود پریشان ہے۔
چین، روس، وینزویلا اور ایران میں بیٹھے ڈالر مخالف یہ کھلاڑی جو ایکطرف ڈالر کو مٹی میں رولنا چاہتے ہیں وہیں انھوں نے اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کرنا شروع کردی ہے جو جان بوجھ کر کمی کی جارہی ہے۔
اس کمی سے جہاں امریکی قرضوں کی ادائیگی میں آسانیاں پیدا ہو رہی ہیں وہیں ان ممالک کی ایکسپورٹ میں خاطر خواہ اضافہ ہورہا ہے اور ایسے اضافہ کا مطلب ہے مزید صنعتیں اور مزید روزگار کے مواقع۔
ڈالر کے گرد گھیرا ڈلتے دیکھ کر اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ڈالر کا وجود خطرے میں ہے تو شائد آپ ٹھیک ہی سوچ ہے ہیں لیکن یہ یاد رکھیے کہ تقریباً ایک صدی تک اس کاغذ کو عالمی کرنسی منوانے والے یہودی بھی ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہیں بیٹھے۔
یہودیوں کے ذاتی بینک فیڈرل ریزرو بینک جو ڈالر کا موجد بھی ہے نے نئے نام “گولڈ ڈالر“ کے نام سے نئی کرنسی کے اجراء کی تیاریاں کر لی ہیں۔ امریکی عوام کو اب یہ کہہ کر الو بنایا جارہا ہے کہ یہ گولڈ ڈالر سانے کے ان ذخائر کے برابر چھاپے جا رہے ہیں جو فیڈرل ریزرو بینک کے پاس موجود ہیں۔
1862ء سے پہلے امریکی عوام سونے کے سکے ہی استعمال کر رہے تھے، اسوقت بھی انھیں سکوں کو کومت وقت میں موجود یہودیوں نے ضبط کر کے ان کے عوض کاغذ کے ڈالر تھما دیے اور یہی کھیل نئی شکل اور اصولوں کیساتھ دوبارہ کھیلا جائیگا۔
تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ یہ گولڈ ڈالر نئی بوتل میں پرانی شراب کے مصداق ہیں جو نہ چاہتے ہوئے بھی امریکی عوام کے حلق میں دوبارہ انڈیلی جائیگی۔
ڈالر کے لٹنے کے تناظر میں یہودی یورو کو بھی متبادل کرنسی کے طور پر متعارف کروانا چاہ رہے ہیں تاکہ جو ایسے نہ پھنسے وہ ویسے پھنس جائے۔ کوئی گولڈ ڈالر لے نہ لے لیکن یورو سے بچ کر تو مشکل ہی نکل پائے گا۔
اس مسئلہ کا حل کرنے کیلئے چین ان مغربی ممالک جن کیساتھ اسکی تجارت اور لین دین عروج پر ہے، ایسے معاہدے کر رہا ہے جن کی رو سے وہ ممالک چینی کرنسی ہی میں چین کو اور آپس میں بھی چینی کرنسی ہی میں ادائیگی کرسکیں گے، جو عملی اور کاروباری طور پر ان ممالک کے لئے آسان بھی ہوگا اور منافع بخش بھی۔
اسکی ایک مثال بیلارس، انڈونیشیا اور ملائیشیا ہیں، یہ ممالک چین کیساتھ اور آپس میں ڈالر کو بیچ میں لائے بغیر چینی کرنسی میں تجارت کر رہے ہیں اور چین کیساتھ بھی۔
امریکی یہودیوں کی پوری کوشش ہے کہ ایسے تجارتی معاہدوں کو مزید پھیلنے سے روکا جائے جس کیلئے وہ سرد جنگ کیساتھ ساتھ چین کیخلاف دیگر دہشتگرد قوتوں کو بھی چین کے حالات خراب کروانے پر کام کر رہے ہیں، یغور میں مسلم کش فسادات اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں قازقستانی یہودی ملوث پائے گئے۔
آنے والے چند ماہ شاید ڈالر کی موت و حیات کا فیصلہ تو نہ کر پائیں لیکن اس بات کی وضاحت ضرور کریں گے کہ آئندہ دہائی کی عالمی کرنسی بننے کا تاج کس ملک کے سر جائیگا۔
بشکریہ: خبریں انٹرنیشنل